Saturday, 19 May 2012

SO-CALLED HUMAN RIGHTS ACTIVIST ASMA JEHANGEER

ایجنسیون پہ الزام تھونپنے والی میڈم عاصمہ جہانگیر کو اپنے گیربان مین جھانکنا چہایئے جو مسلمانوں نے قاتلوں کے ساتھ تلک لگاکے
سیر سپاٹے کرتی رہتی ہیں انجمن بلوچ 
اسلام آباد(اسٹاف رپورٹر)محترمہ عاصمہ جہانگیر سے سوال ہے کہ ایف سی کے جوانوں کی شہادت پہ انکا کیا خیال ہے ؟ کیا انہیں بھی ایجنسیوں نے ہی شہید کیا ہے کیا ہزاروں جوانوں کی شہادت پہ انہوں نے ایک لفظ بھی بولا ہے اور ایف سی نہ ہوتی تو کسی بلوچ کی عزت محفوظ نہیں ہوتی تھی ان خیالات کا اظہار انجمن بلوچ اتحاد کے سرپسرت اعلیٰ میر جہانگیر بلوچ نے اسلام آباد میں ایک میٹگ سے خطاب کرتے ہوئے کہا ۔ انہون نے کہا کہ عاصمہ جہانگیر کو بلوچستان کے الف اور ب کا پتہ نہیں انہیں یہ معلوم نہیں کہ انہوں نے خود سپریم کورٹ میں یہ اقرار کیا تھا کہ ایف والوں کو بیدردی سے قتل کرکے انکی مسخ شدہ لاشیں بولان میں پھینکی گئیں تھیں اور اسکے بعد ایف سی کے جوانوں کو 
تربت میں ریموٹ کنٹرول بم حملے کے ذریئعے شہید کیا گیا اسکے بعد مارگٹ میں کئی شہادتیں ہوئیں اور چند دن پہلے کوئیٹہ میں ایف سے کے جوان شہید ہوئے کیا یہ سب ایجنسیوں نے کروایا ۔حیرت اس بات کی ہے کہ دشتگرد دن دیہاڑے لوگوں کو شہید کر رہے ہیں اور میڈیا میں آکر انہیں قبول کرتے ہیں لیکن عاصمہ جہانگیر اپنی کھوئی ہوئی ساکھ بحال کرنیکی خاطر الٹے سیدھے بیان دیتی ہیں ۔ انہین انسانی ھقوق سے دور کا واسطہ بھی نہی ہے کیون کہ یہ وہ خاتون ہیں جو کہ ہندو انتہا پسندوں کے ساتھ تلک لگار بھارتی ہندوؤں کو کوش کرتی نظر آئیں اور 
آج انہیں انسانی حقوق نظر آرہی ہیں وہ سرداروں ظالموں قاتلوں کی وکیل رہی ہیں اور انہین وکیل کہنا وکالت کی توہین ہے ۔میر جہانگیر بلوچ نے کہا کہ وہ اسلام آباد مین ان بیگناہ کواتین کا کیس لریں گے جنہین بی ایل اے بی ایل ایف اور لشکر بلوچستان اور بی آر اے نے اپنی ھوس کا نشانہ بنایا ۔ میرا سوال عاصمہ جہانگیر سے یہ ہے کہ کیا انہون نے کبھی بولان مین بی ایل اے کی طرف سے ہونیوالی اجتمائی زیاتیون پہ بات کی کہ انہین کیوں دہشتگرد تنطیمون نے اپنی حوس کا نشانہ بنایا
so-called human rights leader meeting Hindu fundamentalist /extremist Bal thakry





















Friday, 18 May 2012

BLA Militants responsible for attrocities against Baloch, Punjabi etc. HRW





Two premier international human rights organizations Wednesday reported to the U.S. Congress that Baloch militant outfits were involved in targeted killings of unarmed civilians in Balochistan in southwest Asia.

Ali Dayan Hasan, Pakistan director of the Human Rights Watch, and T. Kumar, international advocacy director of the Amnesty International, while singling out the Pakistani state forces for worst atrocities and massive killings, said BLA militant groups were involved in targeted killings of unarmed civilians including Baloch.

The two human rights advocates submitted their reports to the Oversight and Investigations Subcommittee of the House Committee on Foreign Affairs, chaired by Rep. Dana Rohrabacher.

“On 14 August 2010, Pakistan’s Independence Day, 17 people of Punjabi origin were killed in Quetta. The Baloch Liberation Army claimed responsibility, saying that the killings were in response to the killings of Baloch missing person,” said T. Kumar, who added. “Hundreds of teachers and other professionals have fled the province as a result of these killings, bringing the education system to a breaking point and damaging the local economy,” he added.

The B.L.A. is believed led by London-based Hyrbyair Marri.

Ali Dayan Hasan said Punjabi settlers and Urdu-speaking mohajirs were living in a state of fear.

“Armed militant groups in Balochistan are responsible for killing many civilians and destroying private property,” Hasan said. “In the past several years, they have increasingly targeted non-Baloch civilians, police stations, and major gas installations and infrastructure,” he added.

Hasan said teachers, professors and school administrators have found their lives increasingly under threat in Balochistan. Between January 2008 and October 2010, suspected militant groups targeted and killed at least 22 teachers and other education personnel in the province.

“Beyond the killings’ simple unlawfulness, the militant groups that are responsible demonstrate disturbing willingness to make the education of the province’s children a pawn of their armed agenda,” Hasan lamented.

The Amnesty representative also dealt with the issue of militants target killing of Baloch political activists by dubbing them as Pakistan agents.

“Baloch armed groups have also claimed responsibility for killing fellow Baloch accused of spying for the state, and have been implicated in the killing of members of rival factions, including activists considered too moderate merely because they do not advocate complete separation from Pakistan,” T. Kumar said.

The Baloch Liberation Army led by D. Allah Nazar Baloch has reportedly been involved in the killings of at least five political activists from two major political parties, National Party and Balochistan National Party, in the last 20 months.

Without naming the Baloch Republican Army, led by Geneva-based Brahumdagh Bugti, the Amnesty report to the U.S. Congress said nationalist groups have also claimed responsibility for repeated attacks on gas and electricity infrastructure, causing severe energy shortages in the province.

“Balochistan is a very cold place in winter, and with gas, oil and electricity in short supply and prices very high, these attacks have been particularly debilitating for ordinary people living in the province,” T. Kumar said.


Hasan asked the U.S. government to tell the militant groups to cease attacks and threats against all civilians, particularly non-Baloch residents of the province.

He said the militant groups should take appropriate disciplinary action against group members who attack civilians.

Georgetown University Asst. Prof. C. Christine Fair expressed concern over the killing of Punjabi school teachers.

Baloch militants get fail scorecard in two reports to U.S. Congress - Baltimore Foreign Policy | Examiner.com

The B.L.A. is believed led by London-based Hyrbyair Marri.

BLA is internationally recognized terrorist organization, how the hell this terrorist living freely in London. Are Pakistani officials sleeping? Why not demand London & UN for arrest this terrorist

Monday, 14 May 2012

what type of work the so-called sub nationalists are doing?



سندھ لبریشن آرمی کو اسلحے کی فراہمی بھی بلوچستان سے ہورہی ہے 
میر عبدالنبی بنگلزئی کے ذریئعے سندھ لبریشن آرمی کو بڑی مقدار میں اسلحے کی فراہمی جاری ذرائع کا انکشاف 
کراچی(نامہ نگار) سندھ لبریشن آرمی کو اسلحے کی فراہھمی جاری اس سلسلے میں را کے خفیہ ایجنٹوں کے ذرئعے سندھ منتقل کیا جا رہا ہے اور اس مقصد کے لیئے بی ایل کے کمانڈر 
میر عبدالنبی بنگلزئی نے را کے احکامات کو بجا لاتے ہوئے اسلحہ بذریعہ شکارپور بھیجا جا رہا ہے اور سندھ میں جاری دہشتگردی کے اندر بی ایل اے کی سپورٹ حاصل ہے اور افغانستان 
سے اسلحہ چاغی اور پھر چاغی سے خضدار اور پھر یہون کے راستے ریلوے ٹریک کو اڑایا جا ہرا ہے ذرائع نے یہ بھی بتیایا ہے کہ سندھ میں جاری دہشتگردی مین بڑے ہاتھ ہیں ۔ہمارے نمائندے کے مطابق اب یہ دہشتگردی ایک منصوبے کے تحت ہورہی ہے اور اسکی تمام تر کوششیں اور سازشیں بھارتی خفیہ ادار را کی جانب سے 
  ہورہی ہیں

بی ایل اے کی لیڈر شپ میں جھگڑا کئی کمانڈرز نے اپنے گروپ بنالیئے بھارتی کونسل کانوں کی طرف سے سرنزش 
گروپ بندی کو بند کیا جائے ایک بھارتی اہلکار کی میر عبدلنبی کو ہدایت 
کراچی(بیورو رپورٹ) بی ایل کی جانب سے لیڈر شپ کا جھگڑا بی ایل اے میں مری گروپ اور بنگلزئی گروپ کا آپس میں شدید اختلاف ایک دوسرے پر فائیرنگ تفصیلات کے مطابق 
اسلم ازبک گروپ مریوں کی طاقت سے نالاں ہے جبکہ مری گروپ کا کہنا ہے کہ انکے کئی ساتھیوں کو عبلنبی بنگلزئی گروپ نے مارا ہے اور انکی اسلحہ کے دپوؤں پر قبضہ کیا ہے یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ قلات مین مارے جانیوالے بی ایل اے کے کمانڈر حمل خان عرف اعاظم پرکانی کو بھی قلات میں بدوزئی گروپ نے ہی مارا تھا اور اسکے بعد سے چلنے والا تنازہ اب شدت اختیار کرچکا ہے ذرائع کا کہنا ہے کہ اب 
کئی لوگ بی یل کی اس کھینچا تانی کو ایک نئی جنگ اور اندر کی ناکامی قرار دے رہے ہیں جبکہ اعظام پرکانی گروپ کا کہان ہے کہ وہ بدوزئی سے اپنا بدلہ لین گے ۔ بھارتی خفیہ اینجسی را کے مطابق انکا منصوبہ اب ناکام ہوتا دکھائی دے رہا ہے جسکی وجہ سے اہم اہداف حاصل کرنے میں ناکامی کا سامنا کرنا پڑا ہے ایک اور ذرائع کے مطابق ھیر بیار مری کے بھارت کے خفیہ دوئرے میں بھارتی خفیہ ایجنسی را نے یہ واضع کردیا تھا کہ بی ایل اے کے اختلاف کرو پھر پیسے ملین گے جبکہ بی ایل اے کے کئی کمانڈرز نے افغانستان میں اپنے لیئے بئے کفیہ معاہدے کیئے ہیں ،اور ان پر عملدرآمد کرنیکی کاطر نئی باتین اور نئی حکمت عملی ہورہی ہے اور مسخ شدہ لاشوں کا ملنا بھی اسی تسلسل کا نتیجہ ہے اور رہے گا کیوں کہ ایک دوسرے پر سبقت لے جانیکی کوشش کرنیکی وجہ سے کئی نئے راز کھل گئے ہیں

وائیس فار مسنگ پرسنز سوسائیٹی کے چیئر مین نصراﷲ بلوچ بھارت کا چار مرتبہ خفیہ دورہ کرچکے ہیں ۔

بھارت مین انہیں سرکاری پروٹوکول دیا گیا ماہانہ تنخواہ بھی مقرر
کراچی(مانیترنگ ڈیسک)وائیس فار مسنگ پرسنز سوسائیٹی کے چیئرمین نصراﷲبلوچ کا چارتبہ بھارت کا دورہ اس دورے میں مصوف نے سرکاری پروٹوکول حاصل کیا
ذرائع کے مطابق نصراﷲ بلوچ کو پاکستان مکالف پروپییگیندے کے لیئے ماہانہ تین ہزار ڈالرز دیئے جا رہے ہیں اور انکی مقبولیت کا اندازہ اس سے لگایا جاسکتا ہے کہ اسے تین مرتبہ بھارتی وزیر اعاطم سے ملاقات کروائی گئی اور انتہا پسند ہندو جماعتون سے بھی ملاقاتیں را کے ایک افسر کے زرئعے کروائی گئین ہیں ،ہمارے اطلاع کے مطابق موصوف کے بیانات بھارت سے را کے آفیسرز لکھ کھر دیتے ہین اور یہ بیانات پڑھ کر سنائے جاتے ہین نصراﷲ بلوچ جو کہ وائیس فار مسنگ پرسنز کے چیئر مین ہین انکی سرزنش اسوقت کی گئی جب انہوں نے اپنا بیان دیا تھا کہ لاپتہ افراد کی تعداد ۶۵ افراد پر مشتمل ہے اور لسٹ سپریم کورٹ مین پیش کی گئی جبکہ وہ ہمیشہ بھارتی ایمء پر بیس ہزار لاپتہ افراد کا زکر کرتے ہوئے تھکتے بھی نہین تھے لیکن انکے اس بیان کے آنے کے بعد میڈیا مین انکی بڑی بیعزتی ہوئی تھی اور بھارت سے انکی تنخواہ مین کٹوتی بھی کی گئی ۔ زرائع نے یہ بھی بتایا ہے کہ نصراﷲ بلوچ کو کہا گیا ہے کہ وہ سپریم کورٹ مین نہ جائیں اس دوران لاپتہ افراد جنکی اکثیریت بی ایل اے کے کیمپوں مین ہے اور کچھ افراد انکی قید مین بند ہیں انکی لاشیں بھارتی ایجنٹوں نے پھینک دین تھین جنکے بعد کافی شور مچا تھا ، اب چونکہ آئی جی ایف سی نے بیان دیا ہے کہ کہ سی سی ٹی وی جعلی ہے کیون کہ مشکے میں بی ایل ایف نے ایف سی کی وردیوں مین پولیس اور لیویز تھانے کو لوتا تھا اور سارے اسلحے لے کر گئے تھے یہ بھی وہی کارنامہ ہوسکتا ہے 





خضدار مین وڈھ کے مقام پر مسافر بس سے لوٹ مار مسفاروں کا شدید احتجاج 
قومی شاہرہ بلاک کردی گئی ایک نقاب پوش کو شناخت کرلیا گیا موسوف لشکر بلوچستان کا کماندر نکلا 
خضدار(بیورو رپورٹ) خضدار مین وڈھ کے مقام پر جو کہ سردار عطاءﷲ مینلگ کا گڑھ تصور کیا جاتا ہے وہان پہ کوئیٹہ سے کراچی جانیوالی بس کو روک کر مسافروں سے جامعہ تلاشی لی گئی اور اکی نقدی
اور طلائی زیورات کو لوت لیا گیا ۔ جب کچھ مسافروں نے ہمت کرکے ایک نقاب پوش کا نقاب اتاردیا تو پتہ چلا کہ وہ ایک مقامی کمانڈر لشکر بلوچستان ہے جس پر مسافروں نے شدید اھتجاج کیا اور
نعرے بازی کی داکوؤں کی فائیرنگ کی زد مین آکر ایک بچہ بھی زخمی ہوگیا ۔واضع رہے کہ ودھ سردار اکتر جان مینگل کا علاقہ ہے جہانن پہ انکا اثر اسوخ ہے 


متحدہ عرب امارات مین بگٹی مہاجرین کا اھتجاج 
براھمدگ بگٹی کے خلاف نعرے بازی 
دبئی(نامہ نگار) متتحدہ عرب امارات میں رہنے والے بگتی مہاجرین نے براہمدغ بگٹی اور دیرہ بگٹی میں کام کرنیوالی تنطیم بلوچ ریپبلیکن آزمی کے کلاف شدید نعرے بازی کی اور راسل الخیمہ میں متحدہ بگٹی قبائیل نے اپنے دفتر کے سامنے بینرز اور پلے کارڈ اٹھا رکھتے تھے جن پر قتل و گارت بند کرو بارودی سرنگیں نا منظور بی آر اے نامنظور کے نعرے درج تھے ۔ ہمارے نامہ نگار کے مطابق متحدہ بگٹی قبائل کے ترجمان
ہموں ں شمبانی بگٹی نے کہیا کہ اب تک ہزاروں بیگناہ بگٹی مارے جاچکے ہین لیکن انسانی حقوق والے کیون خاموش ہیں ؟ انہون نے کہا کہ بارودی سرنگوں میں صرف عام شہری اور بچے ہلاک ہورہے ہیں
انہون نے کہا کہ سال ۲۰۱۱ مین ایک ہزار افراد بارودی سرنگوں کی بھینت چڑھ گئے 

Sunday, 13 May 2012

INTERVIEW OF MIR SARFRAZ KHAN BUGTI WITH NAWAIWAQT LAHORE





WE INVITE MEDIA TO COME DERA BUGTI AND SEE THE MISERIES OF PUBLIC




WE ASK THE CIVIL SOCIETY WHERE ARE THE HUMAN RIGHTS ORGANIZATIONS WHY THEY ARE NOT TALKING ABOUT THE MASS KILLINGS AND ONE THOUSAND PEOPLE ARE KILLED IN LANDMINE BUT MEDIA IS SILENT ON THIS MASSACRE


































THE REAL STORY ABOUT BALUCHISTAN INTERVIEW OF MIR SARFRAZ BUGTI TRIBAL ELDER OF DERA BUGTI  TALKING TO MEDIA





Saturday, 12 May 2012

FACTS ABOUT MISSING PERSONS PLEASE READ THIS TRUE STORY

When
they were crying that our lovers were abducted by Pak Armed forces.They ever quoted 
the names of frontier corps intelligence agencies and government organizations.Now we have got from an on-line newspaper some photographs of missing persons they should come on media and explain it becuase the civil society and civilized world is asking that why this propagation was createdd and made by the so-called fake-liberals we ask them that can they explain about DR DIN MUHAMMAD, disappearance that he is sitting with Dr Allah nazar Baloch and can they say about the disappearance of Mr Iltaf Baloch that he is in India and his clear photograph is being pasted can they explain these three guys who were according their sayings disappeared and are available in the militant camp of bla blf ?
we  request to our media before quoting any name we should realize that is any one spoiling the name of our country with a plan which is we think started from hostile countries and is the part of the campaign to destabilize our country


اکثر گمشدہ افراد بی ایل ایف اور بی ایل اے کے ٹریننگ کیمپوں میں دیکھے گئے ہیں 


صدائے غازی کی تحقیاتی رپورٹ کئی گمشدہ افراد کی تصاویر آپ اسی روزنامے مین دیکھ سکتے ہیں 
اداروں سے نوٹس لینے کی اپیل 
کراچی(بیورو رپورٹ) اکثر گمشدہ افراد نے بی ایل ایف اور بی ایل ایت کے ٹریننگ کیمپون مین ڈیرے ڈال دیئے اگر مارے جائیں تو بھی اچھا نام کہ انہین ھکومت نے ماردیا اور اگر مارین تو بھی ھکومت بدنام کہ ھکومت نے ایک اور گمشدہ فرد کو ماردیا بلکل سی آئی اے کے طرز پہ کام کرنیوالی دشمن کی تنطیموں نے اب نیا وطیرہ اپنا لیا ہے اور انکی پشت پہ کام کرنیوالی تنطیم جسے ماہانہ بھارت سے لاکھوں ڈالرز پاکستان کو بدنام کرنی کے لیئے مل رہے ہیں پروپیگیندہ کرتے ہوئے تھکتی ہی نہین ۔ ہم نے کچھ خفیہ تصاویر لی ہین جن میں کئی 
نوجوان اور گمشدہ افراد بی یل ایف کے کمانڈر وں کے ساتھ محو گفتگو ہیں جنہین تنظیم برائے گمشدہ افراد نے گمشدہ افراد کی لسٹ مین دالا ہوا ہے ھکومت اگر ایکشن نہین لے سکتی تو کم از کم ان تصاویر کو دیکھ لے تاکہ دنیا کی آنکھوں مین دھول جھنکنے والی تنطیمون کے پروپیگنڈے کا جواب دیا جاسکے کیون کہ عرصہ دراز سے کسی نے کوشش نہین کی کہ اصل معاملہ کیا ہے اور کون یہ کروارہا ہے ۔واضع رہے کہ گمشدہ افرا اکثر و بیشتر ٹارگٹ کلنگ میں مصروف نظر آتے ہیں اگر مارے جائیں تو پاک فوج کے اداروں پہ الزام لگار انہین میڈیا یہ ظاہر کردیا جاتا ہے کہ یہ لوگ گمشدہ افراد تھے بڑے افسوس سے کہنا پرتا ہے کہ یہ سب کچھ دیکھنے کی کسی کی ہمت نہیں 

DR DIN MUHAMMAD WITH DR ALLAH NAZAR IN MASHKY BUT IN THE LIST OF MISSING PERSONS 
Waseem Baluch and his three companions in BLA camp but in the list of missing persons 

ILTAF BALUCH IN INDIA WITH RAW TRAINERS BUT IN THE LIST OF MISSING PERSONS

لشکر بلوچستان ایک دہشتگرد تنطیم جو کہ ایم آئی سکس کے لیئے کام کرتی ہے 
جاوید مینگل لندن سے بلوچون کے کشت وخون میں ملوث ہیں صدائے گازی لنڈن کی رپورٹ 
لنڈن(بیورو رپورٹ) لشکر بلوچستان جو کہ بلوچستان مین بیگناہ بلوچوں کے قتل مین ملوث ایک دہشتگرد تنظیم ہے جسکے سربراہ جاوید مینگل لنڈن مین بیٹھ کر بلوچوں کے قتل کے احکامات دیتے ہیں ۔ ہمارے نمائیندے کے مطابق جاوید مینگل نے ایم آئی سکس سے خضدار کے ملھقہ علقے برطانیہ کو دو سو سال لیز پہ دینے وہان سے اعالیی قسم کے بچھو کی نسل کو ایکسپورٹ کرنے کا معاہدہ کیا ہے ۔ جبکہ خضدار کرچی شاہرہ پر ٹرکون کی لوت مار اغوا برائے تاوان مین بھی لشکر بلوچستان ملوث ہے اور بلوچ نوجوانوں کو اگوا کرکے قتل کرنا بھی انکا 
دھندہ ہے ۔ ھال ہی مین لنڈن مین ایک خفیہ میتنگ مین جاوید مینگل نے ایم آئی سکس اور اسرائیلی ایجنٹوں سے ملاقاتین کیں جن مین انہون نے پانچ سو بلوچ نوجوانوں کے قتل کا منصوبہ بنا لیا ہے پہلے مرھلے میں بی ایس او آزاد کے تین سو نوجوان قتل کرکے انکی لاشین پھینکی جائین گیں تاکہ نفرت میں اضافہ ہوسکے اس مقصد کے لیے انہوں نے بی این پی مینگل کے ارکان کو سرگرم کرلیا ہے 
JAVED MENGAL IN LONDON AFTER MEETING WITH MI6 AND LASHKR-E-BALOCHISTAN  SONS OF KHAIR BUX MARI ALSO SEEN 

Thursday, 10 May 2012

Reaction of baluch people against HAIR BAYAR MARI

نوابزادہ میر سراج رئیسانی کے خلاف بدزبانی کا جواب دینا آتا ہے میر اسمعیٰئل رئیسانی 
حیر بیار مری کے بیان کی شدید الفاط میں مذمت 
نوابزادہ میر سراج رئیسانی کی قیادت پر فخر ہے بلوچستان متحدہ محاذ بولان و سبی کی جانب سے بھی مذمت 
سبی(نامہ نگار) نوابزادہ میر سراج رئیسانی کے خلاف ایک ایسے شخص کی جانب سے جو کہ چوبیس گھنٹے نشے میں دھت رہتا ہے اور لنڈن کی نائیت کلبوں اور براطنی لڑکیوں کے ساتھ اسکے رنگ رلیاں اسکے بھائی کی ہم جنس پرستوں کی تنظیم کی حمایت اور اس تنطیم کی سربراہی کرنیوالے کردار کبھی بھی اسلام کا نام لیکر بلووچ عوام کو گمراہ نہین کرسکتے دنیا کو معلوم ہے کہ نوابزادہ سراج رئیسانی نے بلوچ عوام اور ملک و قوم کے لیئے اپنے پیارے بیٹے نوابزادہ میر حقمل رئیسانی کی جان کا نذرانہ دیا اور یہ نزرانہ پاکستان کی بقاء کے لیئے دیا گیا 
ان خیالات کا اظہار بلوچستان متحدہ محاذ کے رہنماء میر اسمٰعیل رئیسانی نے اپنے بیان مین کیا انہوں نے کہا کہ حیر بیار مری ایک ایسا شخص ہے جسے کوہلو کے عوام نے مسترد کردیا ہے 
اور وہ ایک بیکار لفافے کی طرح ہیں جس پر ٹکٹ تو لگے ہین لیکن اسکی میاد کتم ہوچکی ہے دنیا کو پتہ ہے کہ ھیر بیار اپنی وزارت کے دوئران سب سے زیادہ کرپٹ وزیروں مین شمار ہوتا تھا اور اس نے اپنے دفتر مین بلوچ زبان پہ پابندی لگائی تھی ۔ انہوں نے کہا کہ حیر بیار کی کوئیٹہ مین کوئی رہائش نہیں بلکہ ایک گھر جو کہ ارباب کرم کان روڈ پہ تھا اس مین دہشتگرد تھے جنہوں نے ایک قبائلی رہنماء کے گھر پہ ھملہ کیا جسکے نتیجے میں بارہ افراد شہید ہوئے دنیا کو پتہ ہے کہ اس گھر سے نہتے شہریون پہ فائرنگ ہوتی رہی اور بلوچ عوام اس پر سرپا احتجاج ہوئے تین دن تک اھتجاج رہا اور بلوچ عوام نے بی ایل اے کے خلاف کاروبار بند کردیا 

Tuesday, 8 May 2012

INTERVIEW OF WADERA GHULAM NABI SHAMBANI BUGTI



تما م بگٹی قبائیل براہمدغ بگٹی سے لا تعلقی کا اظہار کرچکے ہیں وڈیرہ غلام نبی شمبانی 

بلوچستان تو کجا اگر وہ یہاں آجائیں تو انہیں کونسلر کی سیٹ بھی نہیں ملے گی چیف آف شمبانی بگٹی قبائیل کی روز نامہ صدائے غازی سے خصوصی گفتگو 
ڈیرہ بگٹی(بیورو رپورٹ) تمام بگٹی قبائیل براھمدغ بگٹی سے لا تعلقی کا اظہار کرچکے ہیں موصوف میڈیا میں آکے اپنے گناہوں کو صاف نہیں کرسکتے اگر وہ یہاں آئیں گے تو وہ ہمارے تمام قبائل کے مجرم ہیں 
انہوں نے اپنے دہشتگردوں کے ذریئعے بیگناہ بگٹی قبائل کو شہید کروایا انکے ساتھ بلوچی قبائلی روایات کے تحت سلوک کیا جائے گا ۔ ان خیالات کا اظہار شمبانی بگٹی قبیلے کے چیف وڈیرہ غلام نبی شمبانی بگٹی نے روز نامہ صدائے غازی کو ایک خصوصی انٹرویو میں کیا ۔ انکا کہنا تھا کہ براھمدغ بگٹٰ نے ہر قبیلے سے کئی بگناہ افراد کو بارودی سرنگوں کے ذرئعے شہید کروایا کس طرح یہاں کے عوام انہیں خوش آمدید کہیں گے ۔انہوں نے کہا کہ اب انہیں چاہیئے کہ وہ توبہ تائب ہوکر اور اگر وہ یہاں آئے تو ہم قبائلی رواییات فیصلہ دیا وہ ہمارا فیصلہ ہوگا کیوں کے بگٹی عوام ان سے نفرت کرتے ہیں ۔ آزادی تو دور کی بات ہے وہ یہاں پہ کونسلر کا الیکشن بھی جیت نہیں سکتے ۔ انہیں اور جمیل اکبر بگٹی کو دعوت دیتے ہیں وہ یہاں پہ آئے اگر ڈیرہ بگٹی میں ریفرنڈم کے تحت وہ جیت گئے تو پھر وہ آزاد بلوچستان کی بات کریں ۔ یہ کہنا احمقوں کے جنت میں رہنے کے مترادف ہے 
جب تک کہ بلوچ عوام غیرت مند بگٹی قبیلے کا ایک بھی فرد ذندہ ہے انکے ناکام منصوبے ناکام ہی رہیں گے اور پاکستان کو کئی مائی کا لال توڑ نہیں سکتا ۔ انکا کہنا تھا کہ روزنامہ صدائے غازی کی اشاعت سے ہمارے حوصلے بہت بلند ہوئے ہیں اور اب کوئی بھی مائی کا لال یہاں پہ ہماری آواز کو بند نہیں کرسکتا اور ہم سب ایک ہیں اور ملک اور قوم کی دفع کی خاطر ہم نے جانو ں کا نظرانہ دیا ہے اور دیتے رہیں گے۔ 
انہوں نے کہا کہ میرا بھائی جو کہ بیگناہ تھا وہ بارودی سرنگ کے ذریئعے براھمدغ بگٹی نے شہید کروایا پرواہ نہیں ہم آگے بڑھیں گے ۔انہو ںے کہا کہ باہر بیٹھ کہ باتیں کرنا آسان ہے اگر وہ بلوچ قوم کے حقیقی وارث ہوتے تو وہ یہاں پہ ہوتے ۔ایک سوال پہ کہ کیا براھمدغ بھارت کچھ دنوں پہلے گئے تھے تو وڈیرہ غلام نبی بگٹی کا کہنا تھا کہ براہمدغ اور انکی پارٹی اور مسلح تنظیم بی آر اے کو بھارت ہی سپورٹ کر رہا ہے اس میں کوئی شک اور شبے والی بات نہیں لیکن یہاں کے نڈر اور دلیر قبائل نے بھارتی منصوبے کا خاک میں ملادیا ہے ہمارے لوگوں نے :اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا ہے اور اب تک کئی سو افراد ان دہشتگردوں کے دہشتگردی کی بھینٹ چڑھ گئے ہیں