Saturday 5 May 2012

INTERVIEW OF MIR SARFRAZ BUGTI IN DAILY SADA-E-GHAZI

MIR SARFRAZ BUGTI LEADER AND FUTURE OF BALUCHISTAN

بلوچ قوم کو ورغلانے کا وقت ختم ہوگیا میر سرفراز بگٹی
ڈیرہ بگٹی میں انسانی حقوق کی سنگین کلاف ورزیاں کی گئیں براہمدغ بگٹی نے پچھلے سال سے لیکر آج تک ایک ہزار افراد کو اپنے غنڈوں کے ذریئعے شہید کروایا صدائے غازی سے خصوصی بات چیت
بارودی سرنگیں بچھانا علمی قوانین کے خلاف ہے میڈیا اس بات کا نوٹس لے ہم اقوام متحدہ اور سوئیس ھکام سے مطالبہ کرتے ہیں کہ براہمدغ کے خلاف جنگی جرائیم کا مقدمہ چلایا جائے
ڈیرہبگٹی(نامہ نگار) بلوچ قوم کو ورغلانے کا دوئر ختم ہوگیا ہے ڈیرہ بگٹی میں عوام سرداری نظام اور انکے مضر اثرات سے ابھی تک نکل نہیں پائے ان خیالات کا اظہار ممتاز قبائلی رہنماء اور نوجوان سیاستدان
میر سرفراز خان بگٹی نے روزنامہ صدائے غازی سے خصوصی انٹرویو میں بات چیت کرتے ہوئے کیا ۔ انہون نے روزنامہ صدائے غازی کے بیورو چیف کو اپنے انٹرویو میں کہا کہ میڈیا ہمارے دکھ درد کو سنے اور یہاں پہ جو سنگین انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں کی گئی ہیں انہیں میڈیا کو ریکارڈ پہ لائے ۔میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ براہمدغ بگٹی اپنے اوپر لگے ہوئے داغ دھو نہیں سکتے کیون کہ انہوں نے بیگناہ بگٹی بلوچوں کو اپنے ھکم کے تحت قتل کروایا جبکہ وہ آئے دن انٹرویوز میں کود کو پارسا ثابت کرنیکی ناکام کوشش کر رہے ہیں ۔ میڈیا آزاد ہے میں آپکے اکبار کے ذریئعے تمام میدیا کو دعوت دیتا ہوں کہ وہ ڈیرہ بگٹی مین آئیں اور دیکھیں کہ کیا ہو رہا ہے ۔ بیگناہ خواتیں جو کہ شادی بیاہ کی تقریب مین جارہی ہوتی ہیں انہین بارودی سرنگون کی بھینٹ چڑھایا جاتا ہے ۔ میر سرفراز کان بگٹی نے کہا کہ یہ کیسا انصاف ہے کہ بیگناہ مارے جاتے ہیں انہین گنہگار ظاہر کیا جاتا ہے جبکہ جو مار رہے ہیں وہ میڈیا کے اندر پاک صاف اور بیگناہ ظاہر کیئے جا رہے ہیں ۔ ایک سوال کے جواب پہ کہ بلوچ نوجوانوں کو ملٹری کالج سوئی میں ذہنی طور پر گمراہ کیا جا رہا ہے میر سرفراز بگٹی کا کہنا تھا کہ عجیب بات ہے انکے اپنے بچے تو یورپ کی یونیورسٹیوں مین اعلیٰ تعلیم ھاصل کر رہے ہین اگر یہان پہ پاکستان کا دوسرا بڑا تعلیمی ادارہ قائم ہوا ہے تو انہین تکلیف ہو رہی ہے
جمیل اکبر بگٹی کے انٹر ویو کے رد عمل میں میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ پہلے تو یہ تعین کیا جائے کہ بلوچ قوم کا اصلی واڑچ کون ہے یہ لوگ یا یہاں کی مطلوم اقوام بگٹی جنہین انکے غیض و غضب کا بشانہ بنیا گیا ۔ میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ ننھے بچوں کو بارودی سرنگون پہ چڑھنا پرتا ہے یہ سب کون کر رہا ہے ؟ کس کی ایماء پر ہورہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بگٹی اقوام اب اپنا بھلا برا سب سمجھتے ہیں ۔ یہان پہ خوشحالی ہی تقی کی پہلی سیڑھی ہے انہون نے کہا دیرہ بگٹی سے اب کالی نعرے لگانیوالوں کا باب بند ہوگیاہے اور یہاں کے لوگ اب باشعور ہوگئے ہیں ۔ جنہیں حقیقی طور پہ روز گار تعلیم اور ترقی چاہیء بموں اور راکیت لانچروں بارودی سرنگوں کی بدبو سے اب یہان کے لوگوں کو گھن آتی ہے اور وہ ان سے نفرت کرتے ہیں ۔میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ ہم نے یہ فیسلہ کیا ہے کہ متاثرین بارودی سرنگین کو تمام انسانی ھقوق اور درد مند حضرات کے سامنے لائیں گے اور سوئیس ھکام سمیت عالمی عدالت اور تمام سفیرون کو انسانی اپیل کریں گے کہ جو لوگ دہشتگردی کروارہے ہین انہین اپنے ممالک میں رہنے نہ دیں ۔ میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ کچھ لوگ ق لیگ کے لبادہ میں پاکستان مکالف سرگرمیان کرنیوالون اور دہشتگردوں کو سپورٹ کرتے ہیں ۔ انہون نے کہا کہ صدر سپریم کورٹ بار ایسو سی ایشن کے ہاتھوں مین جو لسٹ وائیس فار مسنگ پرسنز نے لسٹ تھمائی ہے ان مین ۱۲۳ افراد ہین جبکہ یہ لوگ پچھلے ایک سال سے کہہ رہے تھے کہ بیس ہزار بلوچ گمشدہ ہیں یہ تو ایسا ہی مصداق ہے کہ کھود پہاڑ نکلا چوہا ۔ انہون نے چیف جسٹس جناب افتخار محمد چہدری کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ چیف ساحب نے مسنگ پرسنز کے بارے مین جو اقدام اٹھایا ہے وہ قابل تعریف ہے لیکن انہین تسویر کا دوسرا رک بھی دیکھ لینا چاہیئے اور ان افراد کے لیئے اقدامات اتھائے جائیں جو کہ تارگٹ کلنگ مین مارے جا رہے ہیں ۔ انہون نے کہا کہ عدلیہ آزاد ہے لیکن نام نہاد آزادی پسند عدلیہ کو بھی ایجنسیوں کا گماشتہ کہہ کر اسکی توہین کر رہے ہیں انہون نے کہا کہ ایف سی نے امن کی کاطر جانیں ضایع کی ہیں انہیں اسطرح گھسیٹا جا رہا ہے جیسا کہ وہ مجرم ہین جبکہ جو قاتل ہین وہ آزاد گھوم رہے ہیں ۔ انہون نے کہا بلوچستان میں دہشتگردی کرینیوالے اور اخبارات میں بیان دینے والے کابل
اور مبئی مین بیٹھ کر مہم جوئی کر رہے ہیں عوام ایسے لوگوں کو جانتے ہیں

No comments:

Post a Comment